آسٹریلیا کی حکومت نے عراق میں ’دولت اسلامیہ‘ کے خلاف فضائی کارروائیاں کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے کہا کہ ’دولت اسلامیہ‘ نے دنیا کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے اس لیے اسے تباہ کرنا ضروری ہے۔
توقع ہے کہ کچھ ہی دنوں میں آسٹریلیا کے لڑاکا جہاز عراق میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی شروع کر دیں گے۔
آسٹریلیا میں حزب مخالف کی مرکزی جماعت ’لیبر پارٹی‘ نے بھی اس مشن کی حمایت کی۔ لیبر پارٹی کے رہنما بل شارٹن نے کہا کہ صرف فوجی کارروائی دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے کافی نہیں بلکہ طویل المدت استحکام کا انحصار عراق کی حکومت اور وہاں کے لوگوں پر ہو گا۔
style="text-align: right;">
متحدہ عرب امارات میں امریکہ کے فوجی اڈے پر پہلے ہی آسٹریلیا کے چھ سو فوجی اور چھ لڑاکا طیارے موجود ہیں۔
آسٹریلیا کے وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے کہا کہ اُن کے ملک کے ’کمانڈو‘ مشرقی عراق میں تعینات کیے جائیں گے، جو شدت پسندوں کے خلاف لڑنے والی مقامی فورسز کی ’بطور مشیر‘ مدد کریں گے۔
امریکہ اور عرب ممالک گزشتہ دو ہفتوں سے عراق اور شام میں ’دولت اسلامیہ‘ کے ٹھکانوں پر حملے کر رہے ہیں۔ امریکہ کی زیر قیادت اس مشن میں دنیا کے تقریباً ساٹھ ممالک شامل ہیں لیکن اُن میں سے بیشتر فضائی کارروائیوں میں حصہ نہیں لے رہے۔
اس مشن میں شامل یورپی ممالک صرف عراق میں ’دولت اسلامیہ‘ کے جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔